سعودی عرب کے وزیر حج محمد بینتن نے کہا ہے کہ جب تک کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال واضح نہیں ہوتی، تمام مسلمان ممالک حج معاہدوں کے لیے انتظار کریں۔
سعودی عرب کے ریاستی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت زائرین کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاہم موجودہ صورتحال میں عالمی وباء کے لیے سعودی ریاست مسلمانوں اور شہریوں کی صحت کے تحفظ کی خواہاں ہے۔
یاد رہے کہ ابھی تک سعودی حکومت کی جانب سے کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا کہ وہ اس سال حج کی اجازت دے گا یا نہیں۔
24 مارچ کو سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کے سینئر حکام نے تمام حج کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ کسی ہوٹل .ٹرینر یا ٹکٹ کے لیے کوئ معاہدہ نہ کریں۔
سعودی عرب نے کورونا کے تمام مریضوں کے مفت علاج کا اعلان کردیا
دبئی میں کورونا وائرس کے خلاف ڈرونز کا استعمال شروع
کورونا وبا کا خاتمہ کیسے ہو گا؟ تین امکانات سامنے آ گئے
گزشتہ ماہ کے شروع میں سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے عمرے کو معطل کر دیا تھا۔ سعودی حکومت نے 4 مارچ کو عمرے ادائیگی عارضی طور پر بند کر کے انتظامیہ نے خانہ کعبہ کے صحن (مطاف ) کو لوگوں سے خالی کرادیا تھا۔
سعودی حکام کی جانب سے ملک میں وائرس کو روکنے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں،سعودی وزارت صحت کے مطابق اب تک 1563 مریضوں اور 10 اموات کی تصدیق کی گئی ہے ۔
فریضہ حج مسلمانوں کے لیے انتہائی اہم مذہبی حیثیت رکھتا ہے اور سعودی حکومت کی آمدنی کا بڑا ذریعہ بھی ہے، گزشتہ سال 25لاکھ افراد نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔
عمرے کی ادائیگی کی عارضی معطلی کے وقت سعودی حکام نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس فیصلے کے حوالے سے باقاعدگی سے جائزہ لیتے ہوئے حالات کے مطابق فیصلہ واپس لیا جائے گا ۔
اس سے پہلے سعودی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلوں پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم دونوں مقدس شہر ،سعودی شہریوں کے لیے کھلے رکھے گئے تھے جہاں وہ اپنی عبادات کی ادائیگی کر سکتے تھے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر حرمین کے اکاؤنٹ سے جاری بیان میں اس بات کی اطلاع دی گئی ہے کہ مطاف پر طواف کا سلسلہ دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔