کورونا وائرس نے امریکہ میں تباہی پھیلا دی ہے، جمعہ 3 اپریل تک امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ 45ہزار 559 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 6155 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اب تک نیویارک کے 2468 شہری کورونا وباء کی وجہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اس وقت تک نیویارک شہر میں 76 ہزار کورونا کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔ انتظمایہ کورونا وباء کے مزید بڑھنے سے قبل اسپتالوں کی صلاحیت بڑھانے کی دوڑ میں ہے۔
مین ہٹن کے مشہور پارک میں 68 بستروں اور 10 وینٹی لیٹرز سے لیس ایک درجن کے قریب خیمے لگائے گئے ہیں ،جن میں کوویڈ 19مریضوں کی آمد متوقع ہے۔
امریکہ میں جان بوجھ کر کورونا وائرس پھیلانے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمے درج ہوں گے
امریکہ وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کا شکار، میڈیا حکومت پر برس پڑا
کورونا وبا کا خاتمہ کیسے ہو گا؟ تین امکانات سامنے آ گئے
منگل کے روز نیویارک کے میئر بل ڈی بلیسیونے کہا کہ وہ نیویارک کے اسپتالوں کی صلاحیت تین گنا بڑھا رہے ہیں کیونکہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
چینل این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہر میں ہمیں ایسی صلاحیت کے اسپتال درکار ہیں جن کو ہم نے کبھی دیکھا نہ اس بارے میں سوچا تھا۔
امریکی نیو کلیئر بحری بیڑے تھیوڈور روزویلٹ کے کیپٹن نے اعلیٰ حکام سے بحری بیڑے سے بڑے پیمانے پر انخلا کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے اعلیٰ حکام کو لکھے گئے خط میں بتایا ہے کہ عملے میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، تاہم امریکہ کے سیکرٹری دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ کوئی سیلر شدید بیمار نہیں ہے۔
نیویارک کے سنٹرل پارک میں تین ہزار بیڈز پر مشتمل کنونشن سنٹر آپریشنل کردیا گیا جسے آرمی انجیئنرز کور نے تیار کیا ہے۔
یہ سنٹر نان کورونا وائرس مریضوں کا علاج معالجہ کرے گا، اس کے قیام کا مقصد کورونا مریضوں کی دیکھ بھال کرنیوالے اسپتالوں سے بوجھ کم کرنا ہے۔