کورونا وائرس کی وباء کے پھیلاؤ پر قابو پانے، صحت کے نظام میں بہتری لانے اور دیگر اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ورلڈ بینک نے پاکستان کے لیے 20کروڑ ڈالرز کا امدادی پیکج منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو نے اس امداد کی منظوری دی ہے، اس سے پاکستان کو ہنگامی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ضروری طبی آلات کی خریداری کے لیے تین کروڑ اور اسی لاکھ ڈالرز کی اضافی رقم بھی ملے گی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پاچا موتھو الانگو نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان اور پاکستانی عوام کو ورلڈ بینک مدد فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ رقم کورونا سے امدادی پیکج کے ذریعے غریب عوام کی مدد کے لیے منتقل کر سکتا ہے۔
کورونا ریلیف فنڈ میں کروڑوں روپے کے عطیات جمع
پنجاب کے مزاروں کی کمائی سے ہر سال ایک اسپتال بن سکتا تھا
کورونا وبا غریب ممالک میں کتنی تباہی پھیلا سکتی ہے؟
کنٹری ڈائریکٹر کی طرف سے مزید کہا گیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے بھی مشکل کی اس گھڑی میں قوم سے عطیات دینے کی اپیل کی ہے جس کے بعد اینگرو کے حسین داؤد کی طرف سے ایک ارب روپے کورونا ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بھارت میں بھی بڑی کاروباری شخصیات، کھلاڑیوں اور شوبز کے لوگوں کی طرف سے بھاری رقم کی امداد بھارتی وزیر اعظم کے فنڈز میں جمع کرائی گئی ہے۔
بھارت کی بڑی کاروباری شخصیات نے اپنے طور پر ہسپتالوں کی مدد شروع کر رکھی ہے اس کے ساتھ ساتھ عوام کو خوارک کی فراہمی میں مدد کر رہے ہیں۔
البتہ پاکستان میں ابھی تک حسین داؤد کے علاوہ کسی اور بڑی کاروباری شخصیت کی طرف سے قابل ذکر امداد کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔