بورس جانسن کی حاملہ منگیتر کیری سیمنڈز کورونا وباء کی علامات کے باعث ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں رہنے کے بعد صحت یاب ہونے لگی ہیں۔
کیری سیمنڈز پہلے بورس جانسن کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں لیکن ان کی جانب سے حالیہ ٹویٹر پوسٹس کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے ساؤتھ لندن کے ایک گھر میں خود کو قرنطینہ میں رکھا ہوا ہے ۔
32 سالہ سابقہ حکومتی مشیر کے ہاں موسم گرما کے اوائل میں جڑواں بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔ سیمنڈز نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ وہ بورس جانسن کے کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں رہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتہ کورونا وائرس کا شکار رہیں تاہم سرکاری طور پر بیماری کی تشخیص نہیں کی گئی۔
بے احتیاطی رنگ لائی، برطانوی وزیراعظم بھی کورونا وائرس کا شکار
قربانی اور ایثار کی دیوی، برطانوی نرس اریمہ نسرین جان کی بازی ہار گئیں
ٹرمپ کا شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے انکار
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اس لیے وہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں سات دن کے لیے قرنطینہ میں چلے جائیں گے۔
جمعہ کے روز انہوں نے کہا کہ ابھی تک انہیں حرارت محسوس ہورہی ہے لہذا وہ مزید وقت تنہائی میں گزاریں گے۔
اب برطانوی وزیر اعظم کی حاملہ منگیتر جو عموماً بورس جانسن کے ہمراہ فلیٹ نمبر 11 میں رہتی تھیں نے ٹویٹر پوسٹ کے ذریعے ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں بتایا ہے کہ اس نے کیمبروال ساؤتھ لندن میں خود کو الگ تھلگ رکھا ہوا ہے۔
ایک دوسری پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ وہ کورونا وائرس کی علامات کے ساتھ ایک ہفتہ بیڈ روم میں رہی ہیں ،انہوں نے لکھا کہ مجھے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات دن کے آرام کے بعد میں خود کو مضبوط محسوس کررہی ہوں اور بہتر ہورہی ہوں ۔
سیمنڈز جو خود اس وقت حاملہ ہیں نے ایک اور ٹویٹر پوسٹ میں ایک لنک شیئر کیا ہے جس میں کہا کہ رونا وائرس کا شکار حاملہ خواتین اور ان کے خاندان اس لنک سے تازہ معلومات کے ساتھ رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں ، کیونکہ حاملہ ہونے کے ساتھ کورونا وائرس کی تشخیص سب خواتین کے لیے پریشانی کا باعث ہے ۔
