امریکہ نے آئی ایم ایف سے پانچ ارب ڈالر کی ایران کی درخواست کی مخالفت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کورونا کے خلاف لڑائی خود لڑے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا ہے کہ ایران کے پاس پہلے ہی اربوں ڈالر موجود ہیں، اگر آئی ایم ایف کو اس کی مالی مدد کی اجازت دی گئی تو ایران اس فنڈ کو اپنی معیشت کی طرف موڑ کر اسے مستحکم کرے گا جس پر امریکہ نے پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایران اس فنڈ کو مشرق وسطیٰ میں موجود جہادی تنظیموں کی مالی امداد پر بھی خرچ کر سکتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ایران نے ماضی میں بھی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد وصول کر کے اپنی جیبوں میں ڈال لی ہے یا دہشتگرد تنظیموں کی مالی معاونت کی ہے۔
ایران کو طبی امداد کی فراہمی، تین بڑے ممالک نے امریکی پابندیاں نظرانداز کر دیں
امریکی جیل میں قید ایرانی سائنسدان کے دل دہلا دینے والے انکشافات
کورونا وائرس کا علاج، سوشل میڈیا پر پھیلی افواہ نے 300 ایرانیوں کی جان لے لی
آئی ایم ایف نے ایران کو ہنگامی مالی مدد کے لیے اپنی اہلیت ثابت کرنے کا کہا تھا۔
کورونا وبا سے ایران بدترین انداز میں متاثر ہوا ہے اور اس کی معیشت، جو پہلے ہی امریکی پابندیوں کا شکار ہے، کو شدید مشکلات سے دوچار ہے۔
مختلف گروہوں اور دیگر اقوام کی جانب سے پابندیاں ہٹانے کے مطالبہ کے باوجود امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ تہران پر دباؤ ڈالنے سے گریز نہیں کرے گی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ نے آئی ایم ایف کی امداد بارے امریکی فیصلے پر تبصرہ نہیں کیا۔
ایران نے کورونا وبا میں امریکی پابندیوں کو طبی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے پیشکش محض ایک دھوکہ اور جھوٹ ہیں۔
آئی ایم ایف کا بڑا شیئرہولڈر ہونے کے باعث امریکہ مالی امداد کی درخواستوں پر فیصلوں میں زیادہ اثر و رسوخ رکھتا ہے، تاہم امریکی مخالفت کے باوجود رکن ممالک اکثریت میں ووٹ دیکر ایران کے لیے قرضے کی منظوری دے سکتے ہیں۔