مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے آج اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی ہے، خواجہ سلمان رفیق بھی ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے سیاسی اختلاف بالائے طاق رکھ کر بحیثیت قوم اس کا مقابلہ کرنا ہے۔
اس موقع پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ان کا چوہدری خاندان کے ساتھ پرانے رشتے ناطے ہیں، اسی تعلق کو لے کر آگے چلنا چاہتے ہیں۔
موجودہ حالات میں سیاسی حلقے اس ملاقات کو بہت اہمیت دے رہے ہیں، چینی اسکینڈل میں چوہدری پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی کا نام بھی سامنے آ رہا ہے۔
اربوں روپے کی چینی بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے فروخت کیے جانے کا انکشاف
چینی، آٹے کا مصنوعی بحران، وزیراعظم کا تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کا اعلان
چینی اور گندم اسکینڈل کے بعد وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیاں
اس سے قبل عمران خان کہہ چکے ہیں کہ 25 اپریل کو تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد وہ اس اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔
9 اپریل کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے بھی مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر رانا ثنااللہ سے فون پر بات کی تھی جسے سیاسی حلقے بہت معنی خیز قرار دے رہے ہیں۔
دی نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق علیم خان نے کہا کہ وہ کچھ معاملات پر رانا ثنااللہ سے تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق رانا ثنااللہ نے فوری طور پر مسلم لیگ ن کے رہنما شہبازشریف سے رابطہ کیا جنہوں نے انہیں اگلی ہدایات تک انتظار کرنے کا کہا۔
ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے دی نیوز کو بتایا کہ ابھی ان ہاؤس تبدیلی کے بارے میں کوئی بات کرنا قبل از وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں اور اس کے بعد نئے انتخابات ہونے چاہئیں، اس دوران کوئی عبوری انتظام لایا جا سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہ سمجھنا غلط ہے کہ علیم خان کو بیس پچیس اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، ان کے ساتھ اس سے کہیں زیادہ اراکین موجود ہیں۔