18 مارچ 2015 کو ٹیڈ ٹاک میں بات کرتے ہوئے دنیا کے امیرترین لوگوں میں سے ایک بل گیٹس نے آنے والی وبا کی پیش گوئی کی تھی، ان کی یہ گفتگو دنیا کے بیشتر اخبارات اور آن لائن جرائد دوبارہ سامنے لا رہے ہیں۔
بل گیٹس نے 2015 میں وبا کے بارے میں کیا کہا تھا؟
بل گیٹس نے کہا تھا کہ مغربی افریقہ میں پھیلنے والی ایبولا وبا اب تک دس ہزار کے قریب افراد کو ہلاک کر چکی ہے، یہ بہت ہی خوفناک وبا ہے لیکن اس کے بعد آنے والی اس سے بھی زیادہ خطرناک ہو گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ دنیا نئی وبا کے لیے بالکل تیار نہیں ہے، فلو جیسی پھیلنے والی بیماری مستقبل میں دنیا میں ایک شخص سے دوسرے تک تیزی سے منتقل ہو سکتی ہے۔
بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر ایسی کوئی وبا پھیلی تو خدشہ ہے کہ اس سے ایک کروڑ سے زیادہ افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وقت ہے، ہم اب بھی اس تباہی کو روک سکتے ہیں، اس کے لیے عالمی سطح پر وارننگ اور ریسپانس کا نظام لانا پڑے گا، اس کے لیے ویسی ہی منصوبہ بندی کرنا پڑے گی جیسے ملکی دفاع کے لیے کی جاتی ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ اس کے لیے بڑے پیمانے پر ہیلتھ ورکرز بھرتی کیے جائیں، انہیں تربیت دی جائے اور انہیں تمام ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائے، اس کے علاوہ نئے آلات میں سرمایہ کاری کی جائے۔
بارک اوبامہ نے 2014 میں وبا کے بارے میں کیا کہا؟
بارک اوبامہ نے 2014 میں کہا تھا کہ ایک وقت آئے گا جب ہوا کے ذریعے پھیلنے والی وبا کا ہمیں سامنا کرنا پڑے گا جو بہت مہلک ہو گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں مضبوط انفراسٹرکچر تیار کرنے کی ضرورت ہے، نہ صرف امریکہ میں بلکہ پوری دنیا میں ایسا کرنا پڑے گا تاکہ ہم اسے فوری طور پر دیکھ سکیں، اسے فوری طور پر آئیسولیٹ کر سکیں اور اس کا فوری طور پر مقابلہ کر سکیں۔
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں آج سے ہی سرمایہ کاری شروع کر دینی چاہیے تاکہ آج سے پانچ سال یا دس سال بعد فلو کی نئی قسم ہم پر حملہ آور ہو، جیسا کہ اسپینش فلو نے کیا تھا تو ہم اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ یہ ہماری طرف سے سمارٹ سرمایہ کاری ہو گی۔
