دنیا میں بہت سے ایسے افراد موجود ہیں جو غیرمعمولی صلاحیتوں اور طاقتوں کے مالک ہیں اور ابھی تک سائنس بھی ان کو سمجھ نہیں پائی۔ ان میں سے چند مشہور لوگوں کی تفصیل یہ ہے۔
انگو سوان (غیرمعمولی ذہنی طاقت)
انگو سوان غیرمعمولی ذہنی طاقت رکھتا تھا، وہ فاصلے سے فقط اپنی سوچ کے ذریعے اشیا کو متحرک کر دیتا تھا، اس کی غیرمعمولی صلاحتیں دیکھتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے اپنے ہاں ملازمت دے دی۔
وہ دور دراز کی اشیا کو بھی دیکھ لیا کرتا تھا ، 1970 میں اس نے مشتری کے اردگرد ہالے ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کی کئی برس بعد ناسا نے تصدیق کی تھی۔
اسٹیفن ول شائر (حیرت انگیز یادداشت)
اسٹیفن ول شائر جس نظارے کو ایک بار دیکھ لیتا تھا، وہ جزئیات سمیت اسے یاد ہو جاتی تھیں، تین برس کی عمر میں اسے آٹزم کی بیماری ہو گئی تھی۔
وہ چند سیکنڈ کسی شہر کو دیکھ کر اس کی ہوبہو تصویر بنا لیا کرتا تھا، بطور آرٹسٹ اس کی شہرت پوری دنیا میں پھیلی ہوئی تھی۔
یوری گیلر(ذہنی قوت سے چیزوں کو حرکت دینا)
یوری گیلر دور سے فقط ذہنی طاقت کے ذریعے مادی چیزوں کو متحرک کر دیتا تھا، اس نے دھاتی چمچ کو موڑ دینے اور پھر سے سیدھا کر دینے کا مظاہرہ کئی بار کیا تھا۔
وہ دور دراز کی اشیا کو دیکھ کر متحرک کر دیا کرتا تھا۔
وم ہوف (اپنے جسم کا درجہ حرارت کنٹرول کرنا)
وم ہوف کو جیتا جاگتا آئیس مین کہا جاتا ہے۔ وہ صرف ارتکاز کی قوت سے اپنے جسم کا درجہ حرارت کنٹرول کر لیا کرتا تھا، اس نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ سائنسدانوں کے سامنے کر کے انہیں حیران کر دیا تھا۔
اسے دو گھنٹوں کے لیے برف میں دفن کر دیا گیا تھا اس کے باوجود اس کے جسم کا درجہ حرارت نارمل رہا تھا۔
اس نے ایک بار صرف جانگیہ پہن کر ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھ گیا تھا، وہ نامب صحرا میں بغیر پانی پیے سفر کرتا رہا۔
بدھ راہب (حیرت انگیز صلاحتیں)
1980 میں ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ہربرٹ بینسن بدھ راہبوں پر تحقیق کے لیے گئے تو انہوں نے دیکھا کہ یہ لوگ اپنی انگلیوں اور ایڑیوں کا درجہ حرارت 17 ڈگری تک تبدیل کر سکتے ہیں۔
پروفیسر ہربرٹ نے بعد میں دنیا کو بتایا کہ یہ لوگ ہمالیہ کی برفپوش پہاڑیوں میں 15000 فٹ کی بلندی پر رہتے ہیں، وہ بستر کی گیلی چادریں اپنے بدن کی حرارت بڑھا کر خشک کر لیتے ہیں۔
ڈینئل ٹیمٹ (لامحدود یادداشت)
آٹمز کی بیماری کا شکار یہ نوجوان لامحدود یادداشت کا مالک ہے، وہ ریاضیاتی کانسٹنٹ پائی کو 2214 ڈیسیمل تک بتا سکتا ہے۔