پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے ماضی کے دورہ نیوزی لینڈ کے حوالے سے جاوید میانداد کے کرکٹ سے لگاؤ اور ہر وقت کھیلنے کے لیے پرعزم رہنے کی روئیدار سنائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب دورہ نیوزی لینڈ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار تھی تو اس وقت میں ٹیم کا کپتان اور جاوید میانداد کوچ تھے، ابتدائی بلے باز انجریز کا شکار تھے اور ان کے متبادل کھلاڑیوں کی اشد ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نیٹ پریکٹس کے بعد ڈریسنگ روم واپس پہنچا تو جاوید میانداد نے بتایا کہ ایک بیٹسمین کھیلنے کے لیے موجود ہے، میں نے پوچھا کون ہے تو جواب آیا، "جاوید میانداد”
سابق بھارتی کرکٹر نے شاداب خان کو پی ایس ایل کا بہترین کھلاڑی قرار دے دیا
کورونا کے خلاف جنگ : بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر بھی میدان میں آ گئے
انضمام الحق نے کہا کہ جاوید میانداد کا بٹینگ کے لیے ہمشیہ تیار رہنا اس عظیم بلے باز کی انفرادیت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ میاندآد کے ساتھ پانچ سے چھ سال کھیلے اور بلے بازی میں ان کا کوئی ثانی نہیں دیکھا۔
ایک واقعہ انہوں نے سابق کپتان مشتاق محمد کے حوالے سے سنایا کہ جب ان کی کپتانی میں ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر تھی تو اس وقت میانداد نوجوان تھے، اس وقت سینئر بلے باز ٹاپ آرڈر پر بیٹنگ کرنے سے گریزاں تھے مگر جاوید میانداد ہر وقت بغیر کسی خوف کے بلے بازی کے لیے تیار رہتے تھے۔
یو ٹیوب چینل پر انضمام الحق نے جاوید میانداد کو شاندار خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی بیٹنگ ایک شاہکار تھی، وہ کبھی بھی دوسرے بلے بازوں کی طرح تکنیک کے مرہون منت نہیں رہے۔
انہوں نے بتایا کہ جاوید میاںداد کوچنگ کے دوران بیٹسمین کو صرف یہ بتاتے تھے کہ کیسے اسکور کرنا ہے، ان کے پاس بیٹسمین کو بیٹنگ کے گر سکھانے کا بہترین فن موجود تھا۔