تازہ ترین تحقیق کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد وائرس کو ہوا میں 13 فٹ یا چار میٹر تک پھیلا سکتے ہیں، اس تحقیق کے بعد دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے سماجی دوری کیلئے دی گئی ہدایات بارے بھی سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔
چین کے سائنسدانوں کی جانب سے ووہان میں کی گئی ریسرچ میں وائرس کے فضاء میں پھیلاؤ کو دیکھا گیا، یہ ریسرچ بیجنگ کی اکیڈمی آف ملٹری سائنسز کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کی جو ”ایمرجنگ انفیکشس ڈیزز“ نامی جرنل میں شائع ہوئی۔
چینی سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس ہوا میں کئی گھنٹوں تک معلق رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کیا گرمی سے کورونا وائرس ختم ہوجائے گا؟ چینی سائنسدانوں کی نئی تحقیق
کورونا کو شکست دینے کے بعد چین میں زندگی کا پہیہ پھر سے رواں دواں
کورونا وائرس: اٹلی میں مافیا غریبوں کی مدد کیلئے پہنچ گیا، حکام پریشان
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا میں مختلف حکومتوں کی جانب سے اپنے شہریوں کو دو میٹر سماجی فاصلہ رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، چین میں کی گئی اس تحقیق میں اس بات کے شواہد بھی ملے ہیں کہ وائرس جوتوں کی مدد سے بھی پھیل سکتا ہے۔
سائنسدانوں کی جانب سے آئی سی یو میں فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں کے جوتوں کے ٹیسٹ کئے گئے تو ٹیسٹ شدہ آدھے جوتوں کے تلووں میں کورونا وائرس کے شواہد ملے، چینی سائنسدانوں کے مطابق جوتوں کے تلوے بھی کورونا وائرس کے کیریئر ہوسکتے ہیں۔
اس اسٹڈی میں سائنسدانوں کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ کورونا مریضوں کا علاج کرنیوالے ڈاکٹر وارڈ سے باہر آنے سے قبل اپنے جوتوں کو وبائی جراثیم سے لازمی صاف کیا کریں۔
سائنسدانوں کی اس اسٹڈی سے دو ہفتہ قبل ایم آئی ٹی میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر کام کرنیوالی لیدیا بوروئیبا کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس مریض سے 27 فٹ فاصلہ تک جا سکتا ہے۔