پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان کو دوبارہ سے پنجاب کابینہ کا حصہ بنا دیا گیا ہے، گورنر ہاؤس لاہور میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جس میں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے ان سے وزارت کا حلف لیا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار بھی تقریب میں شریک تھے۔
عبدالعلیم خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتار ہونے پر اپنی وزارت سے استعفیٰ دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپے کیسز کا سامنا کریں گے، تقریباً ایک سال کے بعد اب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کے بعد انہیں دوبارہ پرانی وزارت سے نواز دیا گیا ہے۔
خواجہ برادران کی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات
پی ٹی آئی غیرمقبول ہو رہی ہے، اسد عمر کا انکشاف
گذشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے ساتھ ان کی ٹیلیفون پر گفتگو کا ذکر میڈیا میں چھڑا رہا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر مسلم لیگی رہنما کے ساتھ ملاقات اور کچھ اہم معلومات دینے کی بات کی تھی۔
دی نیوز سے بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ بھی اس گفتگو کی تصدیق کر چکے ہیں۔
اس سے قبل صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان بھی دوبارہ وزارت کا حلف اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے اقلیتوں کے حوالے سے ایک بیان دیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اپنی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
ان سے وزارت کا عہدہ واپس لینے کے کچھ ماہ کے بعد ہی فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ اسی عہدے سے نواز دیا گیا تھا۔
وفاق میں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال رہی، سپریم کورٹ میں کیس کے دوران اور جے آئی ٹی کی تحقیقات پر نااہلی کے خوف سے اعظم سواتی نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا مگر جیسے ہی لوگوں کی توجہ کم ہوئی، انہیں دوبارہ وزیر بنا دیا گیا۔
کابینہ میں کی گئی حالیہ تبدیلیوں کی زد میں کئی وزراء آئے مگر اعظم سواتی اسی طرح مامون و محفوظ رہے۔