امریکہ میں مانچسٹر میموریل اسپتال میں پھیپھڑوں کے ماہر ڈاکٹر سعود انور کو امریکی شہریوں نے انکے گھر کے سامنے گاڑیوں کا لمبا قافلہ گزار کر خراج تحسین پیش کیا ہے۔
امریکی شہریوں نے شکریہ کے پیغام والے پلے کارڈ اٹھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ پلے کارڈز پر ”ڈاکٹر سعود انور، آپ کی بہادری ہمارے لیے حوصلہ افزائی ہے، آپ کا شکریہ“ جیسے کلمات درج تھے۔
پاکستانی نژاد ڈاکٹر نے ایک وینٹی لیٹر کو بیک وقت 7 مریضوں کے لیے قابلِ استعال بنانے کا کارنامہ سرانجام دیا ہے جس کے باعث وہ امریکہ میں ہیرو بن گئے ہیں۔
کورونا وبا سے چین میں امریکہ سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، صدر ٹرمپ کا دعویٰ
پاکستانی ڈاکٹر کو امریکہ میں فراڈ پر سات لاکھ ڈالرز کا جرمانہ
کورونا وائرس کے باعث امریکہ میں سیاہ فام زیادہ کیوں ہلاک ہو رہے ہیں؟
امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر سعود انور کے وینٹی لیٹرز کو زیادہ لوگوں کیلیے قابل استعمال بنانے کی کوشش سے وبا سے نبردآزما پوری دنیا کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
امریکی عوام کی جانب سے شکریہ کی پریڈ کے بعد ڈاکٹر سعود انور نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے ویڈیو پیغام میں امریکی شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر وینٹی لیٹر کو زیادہ لوگوں کے استعمال کے قابل بنانے کے متعلق معلومات شیئر کی ہیں اور بتایا ہے کہ وینٹی لیٹر کیسے کام کرتا ہے۔
ان کی وینٹی لیٹر کے ڈیزائن کے بارے میں یہ معلومات کوئی بھی کہیں سے بھی ڈاؤن لوڈ کرکے اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انکی ٹیم کے مطابق 100 سے زائد ممالک میں یہ معلومات ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہیں۔
ڈاکٹر سعود انور کے مطابق وینٹی لیٹر کا بنایا گیا ڈیزائن علاج کا مثالی طریقہ نہیں اسے بوقتِ مجبوری استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان کے مطابق کورونا وائرس کی بیماری آگ کی طرح پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اس بیماری کو سنجیدگی سے لینے کی بہت ضروری ہے، اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن بہت ضروری ہے کیونکہ کورونا کا خطرہ ٹلا نہیں بلکہ بڑھتا جارہا ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں طبی ماہرین کی جانب سے ان خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ جن ممالک میں وینٹی لیٹرز اور دیگر طبی سامان کم ہے وہاں کورونا وائرس سے وسیع پیمانے پر تباہی مچ سکتی ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 764,265 ہو چکی ہے جبکہ اس سے 40 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ جان ہاپکنز سینٹر فار ہیلتھ سیکیورٹی کے مطابق امریکہ کے پاس وینٹی لیٹرز کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار ہے اور وبا کے دوران اسے مزید 740,000 وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔