پاکستان کے سابق مایہ ناز آف اسپنر ثقلین مشتاق نے بتایا ہے کہ پاک بھارت میچ کے دوران انہوں نے بھارت کے بلے باز سچن ٹنڈولکر پر ہتک آمیز فقرے کسے مگر پھر شرمندہ ہو کر میچ کے بعد ان سے معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا کہ 1978-98 میں کینیڈا میں ہونے والے میچ کے دوران جب میں نے فقرے کسے تو ٹنڈولکر میرے پاس آئے اور کہا کہ میں نے تو تمہیں کوئی نامناسب بات نہیں کی پھر تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟
دنیائے کرکٹ کے وہ 5 واقعات جب سچن ٹنڈولکر متنازعہ بن گئے
بالر کی کس بات پر غصے میں آ کر یوراج سنگھ نے ایک اوور میں 6 چھکے مار دیے؟
ثقلین مشتاق کے مطابق ٹنڈولکر نے مزید کہا کہ میں آپ کی بطور کھلاڑی اور انسان بہت عزت کرتا ہوں، ان کی اس بات کے بعد میں شرمندہ ہو گیا اور میچ کے بعد ٹنڈولکر سے معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جب بھی میرا میچ کے دوران ٹنڈولکر سے آمنا سامنا ہوا میں کبھی بھی اس کے خلاف ہتک آمیز الفاظ کا چناؤ نہیں کیا۔
بھارت کے لیجنڈ بلے باز ٹنڈولکر کو ان سے ملنے والے لوگ ایک ملنسار اور شائستہ انسان کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
ثقلین مشتاق نے 1999 کے چینائی ٹیسٹ کی یادگار کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ اس ٹیسٹ میں ٹنڈولکر کی شاندار کارکردگی اور136 سکور کرنے کے باوجود ہندوستان 12 رنز سے شکست کھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس میچ میں بھی میں اور ٹنڈولکر آمنے سآمنے تھے اور میں نے اس میچ میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں جس کی وجہ سے پاکستان میچ جیتنے میں کامیاب ہوا تھا، اس میچ میں ٹنڈولکر کی سنچری رائیگاں گئی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ میں خوش قسمت ہوں کہ سچن ٹنڈولکر کے ساتھ میرا بھی نام جڑا تھا، فرق صرف یہ تھا کہ اس میچ کا دن میرے نام تھا اور خدا میری طرف تھا کیونکہ گیند ناقابل یقین حد تک ٹرن لے رہی تھی اور ٹنڈولکر وسیم اکرم جیسے سوئنگ کے بادشاہ کو پراعتماد طریقے سے کھیل رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹنڈولکر کے خلاف میری پرفارمنس 50-50 تھی میں اس کو متعدد دفعہ آؤٹ بھی کیا اور ٹنڈولکر نے میری باؤلنگ پر متعدد بار اچھی اننگز بھی کھیلی۔
پاک بھارت کرکٹرز کی دوستیاں اور دشمنیاں، شاہد آفریدی کی زبانی
انضمام الحق کی زبانی جاوید میانداد کے متعلق ایک دلچسپ واقعہ
ثقلین مشتاق نے بتایا کہ چنائی ٹیسٹ ہمارے درمیان ایک دنگل کی طرح تھا، اسپن کو کھیلنے میں ٹنڈولکر کو خدا نے غیرمعمولی صلاحیت دی ہوئی تھی، ٹنڈولکر کی نظر گیند پر شاید دوسرے کھلاڑیوں کی نسبت زیادہ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی بار میں نے گیند کے لیے قدم اٹھایا تو وہ سمجھ جاتا تھا کہ میں کیا باؤلنگ کرنے جا رہا ہوں، چاہے وہ ٹاپ اسپن ہو دوسرا ہو یا روایتی اسپن ہو، اس کے پاؤں کی پوزیشن ہمیشہ درست سمت ہوتی تھی۔
ثقلین مشتاق نے پاکستان کی طرف سے 49 ٹیسٹ اور 169 ون ڈے میں کرکٹ میچوں میں نمائندگی کی تھی۔