پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے عمر اکمل پر تین سال کے لیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کے کیریئر کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اس موقع پر ان کے بڑے بھائی کامران اکمل نے نصیحت کی ہے کہ اگر کامران اکمل سے غلطی ہوئی ہے تو انہیں کرکٹ کے سپراسٹارز سے سبق سیکھنا چاہیے۔
کامران اکمل نے ایک ٹاک شو "کاؤ کارنر کرونیکلز” میں بات کرتے ہوئے کہا کہ عمر اکمل کو اپنا رویہ بہتر بنانے کے لیے ویرات کوہلی کو سامنے رکھنا چاہیے جن کا آئی پی ایل کے ابتدائی دنوں میں رویہ اتنا اچھا نہیں تھا لیکن جب انھوں نے اپنا رویہ اور انداز تبدیل کیا تو دنیا کے نمبر ون بلے باز بن گئے۔
میچ فکسنگ اسکینڈل: پی سی بی نے عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کر دی
پاک بھارت کرکٹرز کی دوستیاں اور دشمنیاں، شاہد آفریدی کی زبانی
انہوں نے کہا کہ عمر اکمل بھارت کے مایہ ناز بلے بازوں ایم ایس دھونی اور سچن ٹنڈولکر سے بھی سیکھ سکتے ہیں کیونکہ ان دو کھلاڑیوں نے ہمیشہ تنازعات سے دور رہ کر کرکٹ کھیلی اور بہت کامیاب رہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ دھونی نے اپنی ٹیم کی اچھے طریقے سے رہنمائی کی جبکہ سچن ٹنڈولکر ہمیشہ تنازعات سے دور رہتے تھے، یہ بہترین مثالیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کا مشاہدہ کرنا چاہے اور سبق حاصل کرنا چاہیے کیونکہ ان عظیم کھلاڑیوں نے صرف اپنے کھیل پر توجہ دی اور وہ کرکٹ کے بہترین سفیر ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بلے باز بابر اعظم بھی صرف کھیل پر توجہ دے رہے ہیں اور دنیا کے تین بہترین بلے باز میں ان کا شمار ہوتا ہے۔
کامران اکمل کا خیال ہے کہ ان کے چھوٹے بھائی کو سخت سزا سنائی گئی ہے کیونکہ کئی دوسرے کھلاڑیوں کو اس طرح کے الزامات کے باوجود چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ ہماری روزی روٹی ہے، پی سی بی کو چاہئے کہ اس معاملے میں نرمی کا مظاہرہ کرے۔
کامران اکمل نے 53 ٹیسٹ، 157 ون ڈے اور 58 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آخری بار وہ 2017 میں پاکستان کے لیے کھیلے تھے۔
جاوید میانداد کو ٹیم سے نکالنے کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ تھا، سابق کرکٹر باسط علی کا انکشاف
بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کے ساتھ آسٹریلوی بالرز بدتمیزی کیوں نہیں کرتے تھے؟
دمبولا میں ایشیا کپ کے دوران گوتھم گھمبیر کے ساتھ اور بعد میں ایشانت شرما کے ساتھ بنگلور میں ٹی ٹونٹی میچ میں جھگڑے کے بارے میں کامران اکمل نے کہا کہ سب غلط فہمی کی بنیاد کی بنا پر ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت میرے مزاج میں کافی گرمی تھی، اب میں اور گوتھم اچھے دوست ہیں کیونکہ ہم نے اے کرکٹ میں بہت کھیلا ہے، ہم باقاعدگی سے ملتے ہیں اور ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ گوتھم اور ایشانت اچھے لڑکے ہیں، میں ان کا احترام کرتا ہوں اور وہ میری عزت کرتے ہیں، کھلاڑیوں کے درمیان گراؤنڈ میں جو کچھ ہوتا ہے وہ میدان سے باہر آنے کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔