• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home کالم

مس کال کا جواب مس کال سے دینے والے

by sohail
مئی 1, 2020
in کالم
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ہمارے گھر کو آگ لگی ہوئی ہے اور ہمارے مہربان فائر بریگیڈ کو مس کالیں دے رہے ہیں۔

ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے؟

جوں  ہی کورونا کی وبا کا آغاز ہوا، ہر طرف ہا ہاکار مچ گئی، لاک ڈاؤن شروع ہوگئے، بازار، مارکیٹیں بند، گلیاں سنسان، ہر طرف ایک ہو کا سا عالم ہوگیا۔ کسی کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا کریں اور کہاں جائیں؟ عوام ڈر کر، سہم کر، گھروں کے اندر دبک کر بیٹھ گئے۔ کسی نے باہر نکلنے کی کوشش کی تو اسے ڈرا کر، دھمکا کر، جبراً اور طوعاً وکرہاً کسی نا کسی طور پر اندر دھکیل دیا گیا۔

عوام بجا طور پر حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

ہم نے یہ مانا کہ دلی میں رہیں، کھائیں گے کیا؟

ایک طرف خوف و ہراس، دوسری طرف بھوک و پیاس نے آن گھیرا ہے۔

ریاست اور اس کے اداروں سے جڑے لوگ تو مطمئن و مسرور ہیں کہ صدقے جاؤں ایسے لاک ڈاؤن کے جس میں کام نا کر کے اور ہاتھ پاؤں ہلائے بغیر ہر ماہ بنک اکاؤنٹ کا بیلنس سرسبز وشاداب، اپنے شباب کی بہار دکھلاتا اور طبعیت میں فرحت ومسرت کا موجب بنتا ہے۔

بے روزگار، بے کار، بیماراور دیہاڑی دارکہاں جائیں؟ باہر آئے تو کورونا سے ڈرتا ہے، گھر میں رہے تو بھوک سے مرتا ہے ۔

لوگ بجا طور پر حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

چندہ برائے حکومت

مزدور باہر دیکھتا ہے تو کام نہیں ملتا، طالب علم کو دور دور تک تعلیمی ادارے آباد ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے۔

کارِسرکار بے کار سرکار ہو چکی ہے۔

عوام بجا طور پر حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں لیکن عمران خان ٹیلی تھون کے ذریعے دنیا بھر کے سامنے کاسہ گدائی پھیلائے امداد کا طلبگار ہے۔ تمھیں کیا دے گا؟

میر کیا سادہ ہیں۔۔۔

عوام کے چندے سے حکومت چلانا اور کورونا کو چلتا کرنا ایسے ہی ہے جیسے سرنج سے آگ بجھانے کی کوشش کی جائے۔

اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھلیں گی؟

ہے کوئی پاکستان کا ایسا بڑا لیڈر جو آنے والی نئی نسلوں کو کورونا کے رسک میں ڈال سکے؟

بچوں کا سال اہم ہے یا ان کی زندگی؟ یہ فیصلہ ریاست نے کرنا ہے۔

دفاتر کھلیں گے تو ٹرانسپورٹ بھی رواں دواں ہوگی۔ پھر کورونا اور ٹریفک دوش بہ دوش چلیں گے۔

عوام بجا طور پر حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

ثنا خواں تقدیس مشرق کہاں ہیں؟

پاکستان میں 5 کروڑ نوکریاں دستیاب ہوں گی۔

دنیا بھر کے لوگ بسوں کی چھتوں اور پائے دان پر لٹک کر پاکستان نوکریاں کرنے آئیں گے۔

حکومت 50 لاکھ نئے گھر بنائے گی۔ جس کا جی چاہے گا تالے توڑ کر نئے گھر میں آباد ہوجائے۔ ریہڑیوں والے ٹیکس دینے کے لیے اتاؤلے ہوئے پھریں گے۔ خوشحالی کا دوردورہ ہوگا۔ گھروں میں انواع واقسام کے کھانے پکیں گے اور خوشیوں کے شادیانے بجیں گے۔ مدینہ کی فلاحی ریاست کہاں ہے؟

بھٹو صاحب سے بڑا لیڈر آ گیا ہے

میں تو سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات

تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے ؟

تو جو مل جائے تقدیر نگوں ہوجائے

یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے

(فیض احمد فیض)

ادھر آتا ہے پروانہ دیکھیں یا جاتا ہے ادھر

لوگوں کو خدا کے سامنے دعا کرتے اور روتے ہوئے کئی بار دیکھا ہے لیکن

 ڈاکٹروں کو عوام کے سامنے التجا کرتے اور روتے ہوئے پہلی بار دیکھا ہے۔

تم بازاروں اور مسجدوں سے کورونا لانے کا موجب بن رہے ہو، خود پر رحم نہیں آتا، نا سہی، اپنے بچوں پر تو رحم کرو۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کسی غلط فہمی میں نا رہے، جولائی کے وسط تک پاکستان میں کورونا کے مریض 4 لاکھ تک پہنچ جائیں گے۔ عمران خان نے بار بار برملا کہہ دیا ہے میں کسی کو کھانا فراہم کرسکتا ہوں نا اگلے ماہ کورونا کے مریضوں کے لیے اسپتال میں جگہ دستیاب ہوگی۔

تونے اپنا بنا کے چھوڑ دیا

کیا اسیری ہے کیا رہائی ہے

مرد ناداں پہ کلام نرم نازک بے اثر

لاکھوں دانش وروں اور کروڑوں کتابوں کی حکمت سے انسان محروم رہے

سینکڑوں، ہزاروں ٹن اسلحہ بارود بھی انسان کا کچھ  نا بگاڑ سکا۔

لاکھوں بیسیوں مقررین، معلمین، لیڈران کرام اور مشائخ عظام انسان کو راہ راست پر نا لا سکے۔

سینکڑوں جنگیں، وبائیں، بلائیں، قضائیں اور خطائیں کرنے کے باوجود بھی انسان نا سمجھ سکا ۔۔۔ نا سمجھ سکا۔

ایک لاکھ 24 ہزار پیغمبر، اتنے ہی صحابہ کرام ، تبع تابعین، اولیا، غوث، قطب، ابدال اور پیروں فقیروں سے انسان نے رشد وہدایت حاصل نا کی۔ یہ چند اینکرز، کورونا کی کچھ حفاظتی تدابیر، تیرے یہ 20 ایس او ایس ان علماء کا کیا بگاڑ لیں گے؟

sohail

sohail

Next Post

یورپ میں لاک ڈاؤن: ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے باعث 11 ہزار جانیں بچ گئیں

کیا شمالی کوریا کی اگلی حکمران ایک خاتون ہوں گی؟

تمام ممالک کورونا کی دوسری اور تیسری لہر کے لیے تیار رہیں، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ

قصہ ساڑھے چار درویش (حصہ سوئم)

جلاد صابر مسیح اور معصوم زینب کے قاتل عمران کے آخری لمحات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In