ترکوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ آوارہ جانوروں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور ان کا خیال رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ شاید یہی وجہ تھی کہ ترکی میں ایک بلی کا بچہ بیمار ہوا تو وہ اسے منہ میں دبائے اسپتال لے گئی۔
گلیوں میں گھومتی اس بلی نے انسانوں پر بھروسہ کیا تو ترکی کے طبی عملہ نے بھی بلی اور اسکے بیمار بچے کے علاج اور خاطر مدارت میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔
انگریزی کے عظیم ناول نگار چارلس ڈِکنز نے کہا تھا کہ بلیوں کی محبت سے بڑا تحفہ کیا ہوسکتا ہے۔ ترکی میں اس بلی نے ایسی ہی محبت و ممتا کی مثال رقم کرتے ہوئے ہزاروں دل جیت لیے ہیں۔
بھارت میں لاک ڈاؤن کے نتائج، بھوک نے انسان اور جانور ایک برابر کر دیے
انسانوں کے بعد اب پالتو بلیوں میں بھی کورونا وائرس پھیلنے لگا
ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی تصاویر میں ترکی کے شہر استنبول میں ایک بلی بارے بتایا گیا ہے جو اپنے بیمار بچے کو علاج کیلیے اسپتال اٹھا لائی ہے۔
ان تصاویر میں طبی عملہ کو بلی کے بچہ کا علاج کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے، ترکی کے میڈیا کی جانب سے بلی کی بچہ کو اسپتال لانے کی خبر کو کوریج دی گئی ہے۔
بچہ کے علاج کے دوران بلی بے چین نظر آئی اور زیادہ دور جانا مناسب نہیں سمجھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طبی عملہ کی جانب سے بلی کو دودھ اور کھانا فراہم کیا گیا۔
مرواوزکان نامی ٹویٹر صارف کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اسپتال کے ایمرجنسی روم میں تھے جب ایک بلی اپنے بچہ کو اسپتال لائی، ان کی جانب سے بلی کا بچہ کو اسپتال میں لانے اور اسپتال کی جانب سے بیمار بچہ کو طبی امداد دینے کی تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں۔
اسی طرح ریڈٹ پر ایک شخص کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ موقع پر موجود تھے جب اپنے بچہ کی صحت کیلیے پریشان حال بلی اسے منہ میں دبوچے علاج کیلیے اسپتال لے آئی۔
انہوں نے لکھا ہے کہ اسپتال میں جانوروں کا ایک ڈاکٹر موجود تھا جس نے بیمار بچہ کو طبی امداد دی۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ بلی کا بچہ اب تندرست ہے۔ ریڈیٹ پر بلی کی اس کہانی کو 82 ہزار لائکس مل چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک شخص نے کہا ہے کہ ترکی آوارہ جانوروں کیلیے خوبصورت جگہ ہے، گلیوں میں گھومتے کتوں اور بلیوں کو ہر کوئی اپنا سمجھتا ہے، ہر گلی میں آوارہ جانوروں کیلیے کھانا اور پانی رکھا نظر آتا ہے۔
اس شخص نے مزید لکھا ہے کہ بلیوں کو مسجد میں سونے اور رہنے دیا جاتا ہے، اسی طرح سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بلی کے بچہ کا علاج کرنے پر استنبول کے اسپتال کے طبی عملہ کی تعریفیں بھی کی گئی ہیں۔