اگرچہ امریکہ میں کورونا سے اموات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہیں لیکن ایک تجرباتی دوائی کے مریضوں پر استعمال کی منظوری کے بعد زیادہ تر ریاستوں نے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے۔
جمعرات کو 50 ہلاکتوں کے باوجود امریکہ کی بڑی ریاست ٹیکساس نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ میں اب تک تقریباً 11 لاکھ مصدقہ مریض سامنے آ چکے ہیں جن میں 65 ہزار کی حالت تشویشناک ہے، اس وقت امریکہ پوری دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن چکا ہے۔
امریکی کمپنی کی دوائی جس سے کورونا کے مریض تیزی سے صحتیاب ہونے لگے
کیا کورونا وائرس ووہان کی لیب میں تخلیق کیا گیا اور وہیں سے دنیا میں پھیلا ہے؟
کورونا کی ویکسین ستمبر تک تیار ہو جائے گی، برطانوی سائنسدان کا دعویٰ
صدر ٹرمپ نے جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں اس امید کا اظہار کیا تھا کہ ملک میں ایک لاکھ سے کم ہلاکتیں متوقع ہیں، اس سے چند روز قبل انہوں نے 60 ہزار سے 70 ہزار اموات کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔
زیادہ تر امریکی لاک ڈاؤن سے تنگ آ چکے ہیں، جمعہ کو کیلیفورنیا سمیت کئی ریاستوں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انہوں نے پابندیاں نرم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اسی دن اعلان کیا تھا کہ امریکی ریگولیٹرز نے کورونا سے شدید متاثرہ افراد کے لیے ریمڈیسیویر نامی دوا کے استعمال کی منظوری دے دی ہے، اس دوائی کے بڑے پیمانے پر کلینکل ٹرائل کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو اس سے جلد صحتیاب ہونے میں مدد ملتی ہے۔
چین پر ایک مرتبہ پھر الزامات
وائٹ ہاؤس نے ایک مرتبہ پھر چین پر الزامات عائد کیے ہیں، پریس سیکرٹری کیلی میکنینی کا کہنا ہے کہ یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ چین نے اس معاملے کو بہت خراب کیا ہے اور وائرس کا جینیٹک سیکوئنس اور ایک انسان سے دوسرے تک اس کی منتقلی کے حوالے سے معلومات شیئر کرنے میں دیر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ان معلومات کو عام کرنے میں دیر کر کے امریکی جانوں میں خطرے میں ڈالا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے چینی حکومت سے اجازت مانگی ہے کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ میں جانوروں کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں اسے بھی شامل کیا جائے۔
کورونا پھیلانے کے الزامات، بل گیٹس چین کی حمایت میں سامنے آ گئے
کیا کورونا وائرس کا آغاز چین کی لیبارٹری سے ہوا؟ امریکہ نے تحقیقات شروع کر دیں
جمعرات کو ٹرمپ نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ یہ وائرس ممکنہ طور پر چین کی ووہان میں موجود لیبارٹری سے آیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ چین پر مزید تجارتی پابندیوں کی امریکی دھمکی کے بعد لندن اور نیویارک کی سٹاک مارکیٹس گر گئی تھیں۔
ایپل اور ایمازون نے پریشان کن نتائج بتاتے ہوئے پوری دنیا میں ملازموں کو نکالا ہے اور متوقع نفع کی پیش گوئیوں میں کمی بتائی ہے۔
اس وقت تک کورونا کے باعث دنیا بھر میں اموات کی تعداد دو لاکھ 35 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ 33 لاکھ مریض سامنے آ چکے ہیں۔