رشی کپور بالی وڈ کی فلمی دنیا کا بڑا نام تھے، کینسر کے خلاف دو سال کی جنگ کے بعد 30 اپریل کو وہ اس دنیا سے کوچ کرگئے تاہم ان کی انسان دوستی اور اپنوں کے لیے دُکھ محسوس کرنے کی خاصیت کے باعث لوگ انہیں یاد کررہے ہیں۔
وہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر ہر اُس اہم مسئلے پر آزادانہ رائے کا اظہار کرتے جہاں وہ سمجھتے کہ ان کا بولنا ضروری ہے اور ان کی آواز کو انتہائی طاقتور سمجھا جاتا تھا تاہم ان کی وفات کے ساتھ ہی یہ باب ہمیشہ کیلئے بند ہوا کہ اب کون کسی کیلئے اس طرح بہادری کےسا تھ موقف اپنائے گا۔
عرفان خان کی اہلیہ کے اپنے مرحوم شوہر کے لیے دل کو چھو لینے والے الفاظ
عرفان خان کی زندگی کے دلچسپ پہلو، ان کی اپنی زبانی
رشی کپور نے ونود کھنہ کے ساتھ متعدد فلموں میں کام کیا اور ان کی جوڑی کو بہت پسند کیا جاتا تھا۔ جب 2017ء میں ونود کھنہ فوت ہوئے تو نوجوان نسل کے نامور اداکاروں کی جانب سے اُن کی آخری رسومات میں عدم شرکت پر انہوں نے انتہائی دُکھ اور غصے کا اظہار کیا تھا۔
اُس موقع پر انہوں نے غصے میں دو ٹویٹ پوسٹ کی تھیں۔ ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’یہ کیوں؟ جب میں مر جاؤں گا تو مجھے بھی تیار رہنا چاہیے کہ کوئی بھی مجھے کندھا نہیں دے گا، میں آج کے نام نہاد اسٹارز سے ناراض ہوں‘۔
انہوں نے دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ شرمناک، ونود کھنہ کی آخری رسومات میں اس نسل کے ایک بھی اداکار شریک نہیں ہوئے، اور وہ بھی جنہوں نے ان کے ساتھ کام کیا، احترام کرنا سیکھنا چاہیے۔
رشی کپور نے ونود کھنہ کی آخری رسومات میں نئی نسل کی مشہور شخصیات کی جانب سے شرکت نہ کرنے پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان ٹائمز سے بات چیت میں کہا تھا کہ میں کسی شخص کا نام نہیں لے رہا، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اس نسل میں اداکار، فلمساز، پروڈیوسرز شامل ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی ونود کھنہ کی آخری رسومات میں شریک نہیں ہوا، یہ چیز میں نے فیروز خان اور راجیش کھنہ کی آخری رسومات پر دیکھی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان اداکاروں نے اس نسل کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، جس سے لگتا ہے انہیں واقعی کوئی پرواہ نہیں، میں اس طرح سوچنے پر مجبور ہوں۔