• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
پیر, ستمبر 22, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

ایمازون جنگل کی کٹائی نہ روکی گئی تو وائرس کا اگلا حملہ یہاں سے ہو سکتا ہے، ماہر ماحولیات

by sohail
مئی 14, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, کورونا وائرس
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

برازیل کے ماہرماحولیات ڈیوڈ لاپولا نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کے بعد اگلی وبا ایمازون کے جنگل سے شروع ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس بھی اسی لیے پھیلا ہے کہ انسان نے جانوروں کے مسکن تباہ کر دیے ہیں۔

ماہر ماحولیات نے کہا ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماریاں اس وجہ سے سامنے آ رہی ہیں کیونکہ جنگل کاٹ کر وہاں انسان اپنی آبادیاں بسا رہا ہے۔

چین اور جنوبی کوریا میں کورونا وبا کی دوسری لہر شروع ہو گئی

دنیا کے 11 لوگ جنہوں نے برسوں پہلے کورونا کی پیش گوئی کر دی تھی

کورونا وائرس کے متعلق سائنسدانوں کا یہی خیال ہے کہ یہ چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے کیونکہ ہوبائی صوبے میں چینیوں نے شہروں کو وسیع کرنا شروع کر دیا تھا۔

38 سالہ لاپولا کی تحقیق کا میدان خط استوا پر موجود جنگلوں کے نظام پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات کا مطالعہ ہے۔

انہوں نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایمازون جنگل وائرس کی بےشمار اقسام کی آماجگاہ ہے، بہتر یہی ہے کہ انہیں نہ چھیڑا جائے۔

دنیا کا سب سے بڑا جنگل خطرناک تیزی سے غائب ہو رہا ہے، گزشتہ برس اس کی کٹائی میں 85 فیصد اضافہ ہو گیا ہے جس کے باعث 10 ہزار کلومیٹر کا علاقہ صاف کر دیا گیا ہے۔

رواں برس بھی یہ رفتار اسی طرح قائم ہے، برازیل کے نیشنل سپیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو موصول ہونے والی سٹیلائیٹ تصاویر سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنوری سے اپریل کے دوران جنگل کا 1202 مربع کلومیٹرز رقبہ صاف کیا چکا ہے، یہ سال کے پہلے چار ماہ میں جنگل کی کٹائی کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔

لاپولا کا کہنا ہے کہ یہ صرف کرہ ارض کے لیے نہیں بلکہ انسانی صحت کے متعلق بھی بہت بری خبر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ ماحولیاتی توازن کو بگاڑتے ہیں تو اس موقع پر وائرس چھلانگ لگا کر انسانوں پر حملہ کر دیتا ہے، ایچ آئی وی، ایبولا، ڈینگی، یہ تمام وائرس اس وجہ سے پھیلے ہیں کیونکہ انسانوں نے ماحولیاتی عدم توازن پیدا کر دیا ہے۔

ابھی تک ان وائرس کا پھیلاؤ جنوبی ایشیا اور افریقہ سے شروع ہوا ہے اور انہیں چمگادڑوں کی مخصوص اقسام سے جوڑا جاتا ہے۔

لاپولا کا کہنا ہے کہ ایمازون میں موجود حیاتیات میں اسقدر تنوع ہے کہ یہ خطہ دنیا کا سب سے بڑا کوروناوائرس کا ذخیرہ بن سکتا ہے، ان کا اشارہ کورونا وائرس کی عمومی اقسام کی طرف تھا۔

Tags: اگلی وبا کہاں سے آ سکتی ہےایمازون کا جنگلبرازیلبرازیل میں‌ کورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post

کورونا ویکسین پر پہلا حق کس کا ہوگا؟ امریکہ اور فرانس میں جھگڑا شروع

کورونا وبا پر نئی تحقیق، ماؤتھ واش کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا امکان

پاکستان اگلے چند ہفتوں میں کورونا کی دوا 'رمڈیسیویر' کی پیداوار شروع کر دے گا

کورونا کے خلاف افریقہ میں مقبول ہوتی معجزاتی جڑی بوٹی آرٹیمیسیا پر جرمنی میں تحقیق شروع

عدالتوں میں بادشاہت نہیں، آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے، چیف جسٹس

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In