ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے جس کے بعد گھروں میں موجود ماؤتھ واش کے ذریعے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
ویلز کارڈف یونیورسٹی کی ایک ٹیم اس امکان کا جائزہ لے رہی ہے کہ کیا انٹی وائرل خصوصیات رکھنے والے ماؤتھ واش کورونا وائرس کو ختم کر سکتے ہیں؟
مختلف برانڈز کے ماؤتھ واش میں کئی قسم کے کیمیکلز، مثلاً ایتھانول، پیووڈین آئیوڈین وغیرہ ، ان بیکٹیریا کو ختم کرتے ہیں جو منہ میں بدبو کا سبب بنتے ہیں، ساتھ ساتھ یہ منہ کی حقیقی بو کو اپنی خوشبو کے ذریعے چھپا دیتے ہیں۔
کورونا ویکسین پر پہلا حق کس کا ہوگا؟ امریکہ اور فرانس میں جھگڑا شروع
چینی ہیکرز کورونا سے متعلق امریکی تحقیق چرا سکتے ہیں، امریکی حکام نے خبردار کر دیا
کورونا وائرس شاید کبھی ختم نہ ہو اور دنیا کو اس کے ساتھ جینا پڑے، عالمی ادارہ صحت
ان کی یہی انٹی بیکٹیریل خصوصیات نے ویلز یونیورسٹی کے ریسرچرز کو متوجہ کیا ہے، چونکہ ماؤتھ واش جراثیموں کو باہر سے تباہ کرتے ہیں اور اس کے لیے بیکٹیریا کے سیل کے اردگرد موجود جھلی کو گھلا دیتے ہیں۔
وائرس بھی اسی سے ملتی جلتی جھلی کے اندر لپٹا ہوتا ہے، اس لیے ویلش سائنسدان دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا منہ اور گلے میں موجود وائرس بھی ماؤتھ واش کے ذریعے تباہ کیے جا سکتے ہیں؟
ویلش ٹیم کی سربراہی کرنے والی پروفیسر ویلری اوڈونل کے مطابق محدود پیمانے پر تجربات میں یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ کچھ ماؤتھ واش میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو کورونا سے ملتے جلتے وائرس کی جھلی ختم کر دیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایتھنول خصوصی طور پر کورونا وائرس کی سات میں سے دو اقسام کو ختم کر دیتا ہے، سابقہ ڈیٹا کے مطابق اس سے سارس اور مرس جیسے مہلک وائرس ختم ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر کورونا فیملی کے دیگر وائرس ایتھنول سے مر جاتے ہیں تو کووڈ 19 کیوں ختم نہیں ہو گا؟
اپنی ٹیم کی جانب سے انہوں نے لکھا ہے کہ ماؤتھ واش کے متعلق تحقیق بہت کم ہوئی ہے حالانکہ اس شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔