ابوظہبی کی انٹرنیشنل ہولڈ نگ کمپنی کے تحقیقی شعبے کوانٹ لیس امیجنگ لیب نے کورونا کی بڑے پیمانے پر اور تیزرفتار اسکریننگ کے لیے ٹیکنالوجی تیار کر لی ہے جس کے ذریعے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ لمحوں میں مل جائے گا۔
اس ٹیکنالوجی کے سامنے آنے سے متحدہ عرب امارات کورونا وباء کے حوالے سے تحقیق کا مرکز بن جائے گا کیونکہ دنیا بھر کے ماہرین بھرپور کوشش میں ہیں کہ ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے جس سے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا فوری پتہ لگایا جا سکے۔
کورونا وبا پر نئی تحقیق، ماؤتھ واش کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا امکان
سعودی عرب میں پابندیوں کا خاتمہ اور ملازمت کی تلاش میں نکلی خواتین کا سیلاب
یو اے ای کی اس جدید ٹیکنالوجی کے سامنے آنے سے بڑے پیمانے پر اسکریننگ کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر صحت عبدالرحمان بن محمد بن نصر الاویس نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی ایجاد کے لیے کوششیں کررہے تھے جس سے کورونا وائرس مریضوں کی تشخیص بہتر انداز میں کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ لیب سے مل کر وزارت صحت کے حکام نئی ٹیکنالوجی کے ٹرائل پر کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی ٹیکنالوجی پر فخر ہے کیونکہ اس سے ہمارے لوگوں کی حفاظت ممکن ہو پائے گی۔
لیب میں ریسرچرز کی ٹیم کی قیادت کرنیوالے ڈاکٹر پرامود کمار نے کہا ہے کہ’ سی موس ڈیٹکٹر‘ کی مدد سے بڑے پیمانے پر اسکریننگ کے نتائج چند سیکنڈز میں سامنے آ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہ صرف اسپتالوں بلکہ سینما ہالوں، شاپنگ مالز حتیٰ کہ گھروں میں بھی با آسانی کیا جا سکے گا اور اس کی خوبی یہ ہے کہ یہ استعمال میں بہت فرینڈلی ہو گی اور اس کی قیمت بھی کم ہو گی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پراڈکٹ اگلے چند ماہ میں مارکیٹ میں دستیاب ہو گی۔