پولیس نے غیرت کے نام پر دو لڑکیوں کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا ہے۔
شمالی وزیرستان کے ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا ہے کہ محمد اسلم نامی شخص لڑکیوں کا کزن تھا اور قتل کے بعد روپوش ہو گیا تھا، اسے پانچ دن کی مسلسل تلاش کے بعد پولیس نے پکڑ لیا ہے۔
پولیس نے اس نوجوان کو بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مقتول لڑکیوں کے ساتھ ویڈیو میں موجود تھا اور جس پر شبہ ہے کہ اس نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کی تھی۔
ویڈیو لیک ہونے پر وزیرستان میں دو نوعمر لڑکیاں غیرت کے نام پر قتل
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ہم لڑکیوں کے والد اور بھائی سے بھی تفتیش کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ اس قتل میں ان کا کیا کردار ہے۔
قتل کا یہ واقعہ 14 مئی کو شمالی اور جنوبی وزیرستان کے گاؤں شام پلیاں میں پیش آیا تھا۔
پولیس کے مطابق انہیں مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ 16 اور 18 برس کی دو لڑکیوں کو ان کے چچا زاد بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا ہے، اس کی وجہ ایک پرانی ویڈیو بتائی گئی ہے جس میں ایک لڑکا تین لڑکیوں کے ساتھ ویڈیو ریکارڈ کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ویڈیو ایک برس پرانی لگتی ہے جو چند ہفتے قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔