افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا ہے کہ اگر ان کے مخالف گروپ دشمنی ترک کر دیں تو انہیں عام معافی دے دی جائے گی۔
عیدالفطر سے قبل مبارکباد کے بیان میں انہوں نے اعلان کیا کہ معاشرے کے ہر مرد اور عورت کو ان کے حقوق دیے جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امارات اسلامی کی اجارہ داری پر مبنی کوئی پالیسی نہیں ہے، معاشرے کا کوئی بھی رکن محرومی یا ناانصافی کا شکار نہیں ہو گا۔
ملا ہیبت اللہ نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں معاشرے کی بہبود، استحکام اور ترقی کے لیے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔
افغانستان میں طالبان نے کورونا وائرس کے خلاف مہم شروع کر دی
طالبان کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں جنگ بندی کے لیے تیار
طالبان کے قائد نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم ہر کسی کو مخالفت ختم کرنے اور اسلامی حکومت کے قیام میں رکاوٹ نہ بننے کی شرط پر عام معافی سے فائدہ اٹھانے کا کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی حکومت لاکھوں شہداء، زخمی، معذور، یتیم، بیواؤں اور تکالیف کا سامنا کرنے والے افغانوں کا خواب ہے۔
طالبان کی خارجہ پالیسی کے متعلق انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت امارات اسلامی نے علاقائی اور عالمی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات بہت بہتر کیے ہیں، امارات نے اپنے نکتہ نظر اور پالیسی کی وضاحت کے بعد یہ تعلقات اعتماد کی بنیاد پر قائم کیے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہماری پالیسی کی بنیاد یہ ہے کہ ہم تمام اسلامی ممالک سے برادرانہ تعلقات قائم کریں گے، ہمسائیہ ممالک کے ساتھ ہمارے ہمسائیگی کا رشتہ استوار کریں گے اور علاقائی و عالمی سطح پر تعمیری تعلقات کو مضبوط کریں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دوسرے ممالک بھی مثبت جواب دیتے ہوئے ایسے ہی قدم اٹھائیں گے۔
امریکہ کے ساتھ معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں غیرملکی تسلط کا خاتمہ امارات اسلامی کی غیرمعمولی کامیابی ہے، اگر اس پر خلوص دل سے عمل کیا گیا تو یہ تمام فریقین کے لیے سودمند ثابت ہو گا۔
طالبان رہنما نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں طالبان اخلاص کے ساتھ عمل پیرا ہیں، انہوں نے دیگر فریقین کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کا کہا تاکہ یہ اہم موقع ضائع نہ ہو جائے۔
انہوں نے واشنگٹن کو مخاطب ہو کر کہا کہ وہ کسی فریق کو اس عالمی معاہدے میں رکاوٹ، تاخیر اور اس کے نتیجے میں اس سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دے۔
انہوں نے کہا کہ کابل انتظامیہ کی جیلوں میں موجود قیدی بہت سخت اور مشکل صورتحال میں مبتلا ہیں، انسانی ہمدری کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کو اس معاملے میں احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔
ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کو ملا اختر منصور کے قتل کے بعد طالبان کا سپریم لیڈر مقرر کیا گیا تھا۔
ملا اختر منصور مئی 2016 میں بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔