• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home تازہ ترین

لاک ڈاؤن میں ویڈیو کالز کا بے دریغ استعمال کس طرح آپ کی توانائی نچوڑ رہا ہے؟

by sohail
مئی 20, 2020
in تازہ ترین, صحت, کورونا وائرس
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

لاک ڈاؤن  کے دوران رابطوں اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے ویڈیو کالز کا استعمال بڑھ گیا ہے، ورک فرام ہوم کی وجہ سے دنیا بھر میں ویڈیو کالز و دیگر استعمال کے لیے مختلف سیلولر کمپنیوں نے انٹر نیٹ پیکیج متعارف کرائے ہیں جس کے بعد ریسرچ کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگ ریگولر کالز کی بجائے انٹرنیٹ پر ویڈیو کالز کو ترجیح دے رہے ہیں۔

دسمبر 2019ء میں ویڈیو کالزکے لیے استعمال ہونیوالے تین ذرائع سکائپ، زوم اور ہاؤس پارٹی پر روزانہ 10 ملین شرکاء ویڈیو چیٹ میں شریک ہوتے تھے تاہم کورونا وباء کی وجہ سے اب مارچ 2020ء تک اس کی تعداد بڑھ کر 200 ملین ہوچکی ہے۔

کورونا کے متعلق ایک ویڈیو نے یوٹیوب، فیس بک اور ٹویٹر کو پریشان کر دیا

بھارت میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر مزاحیہ سزا کی ویڈیو وائرل

دنیا بھر کی مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر لوگ ویڈیو کالز کے استعمال کے نقصانات کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں، اس سے ہونے والی تھکاوٹ سے متعلق مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔

ورلڈ اکنامک فورم کی تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاک ڈاؤن  کے دوران ویڈیو کالز آپ کی انرجی بہت حد تک کم کرسکتی ہیں، ماہرین کے مطابق براہ راست میٹنگ کے بجائے آن لائن چیٹ پر آپ کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے جس سے انرجی کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔

ویڈیو کوالٹی بہتر نہ ہونے کی وجہ سے چہرے کے تاثرات پڑھنے میں دشواری پیش آتی ہے، ایک ہی فریم میں زیادہ لوگوں کے موجود ہونے سے آپ باڈی لینگوئج نہیں پڑھ سکتے جو کسی بھی ملاقات کا بنیادی عنصر سمجھا جاتا ہے اور آن لائن رابطہ میں آئی کنٹیکٹ بھی نہیں ہو پاتا جس سے با ت چیت پرسکون انداز میں نہیں ہو پاتی جو تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔

ہر وقت کیمرہ کے سامنے موجود ہونے سے سوشل پریشر بڑھ جاتا ہے، سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے کال میں تاخیر پر انسانی دماغ میں جھنجھلاہٹ پیدا ہوتی ہے، جرمنی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوران کال 2.1 سیکنڈ کی خاموشی غیردوستانہ ماحول پیدا کرنے کا موجب بنتی ہے۔

زائد افراد کی ایک سکرین پر ویڈیو کال میں موجودگی کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ملتا کیونکہ اس دوران بات چیت میں ایک شخص پر فوکس ہوتا ہے جبکہ دیگر افراد کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ ایک سکرین پر متعدد افراد کی موجودگی سے ہمارا دماغ ملٹی ٹاسک ورک کے لیے مجبور کردیا جاتا ہے۔

ماہرین نفسیات نے مشورہ دیا ہے کہ ویڈیو کال چیٹ میں بعض اوقات اپنے کیمرے کو آف کر دیں جس سے آپ کے دماغ کو کام پر توجہ میں مدد ملے گی۔

 ان کا کہنا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن  کے دوران ویڈیو کال کی وجہ سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہیں تو ویڈیو کی بجائے آڈیو کال کا استعمال کریں، یہ ذہنی صحت کے لیے بہتر ہے۔

Tags: زوم ویڈیو کالنگسکائیپ ویڈیو کالنگکورونا وائرسویڈیو کالنگ
sohail

sohail

Next Post

جب تین کیچ ڈراپ کرنے پر فلنٹوف کو وسیم اکرم سے ڈانٹ پڑ گئی

چین نے کورونا وائرس کے متعلق غیرجانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کر دی

وزیرستان میں غیرت کے نام پر لڑکیوں کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

افغان طالبان کے سپریم لیڈر کا مخالفین کے لیے عام معافی کا اعلان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In