کورونا وبا کے دوران سعودی عرب میں طلاق اور خلع کے واقعات میں گزشتہ برس کی نسبت 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق طلاق اور خلع کے معاملات میں کئی ایسی لیڈی ڈاکٹرز اور ملازمت کرنے والی خواتین شامل ہیں جن کے شوہروں کی خفیہ شادیوں کا راز کھل گیا۔
سعودی عرب میں پابندیوں کا خاتمہ اور ملازمت کی تلاش میں نکلی خواتین کا سیلاب
سعودی ڈراموں میں اسرائیل کے متعلق مثبت گفتگو نے سوشل میڈیا پر بھونچال برپا کر دیا
ان خفیہ شادیوں کے آشکار ہونے کی وجہ کورونا وبا، گھر میں قرنطینہ اور کرفیو بنا، تاہم جدہ تھراپی ایسوسی ایشن کے سربراہ طلال محمد النشیری کا کہنا ہے کہ انہوں نے وبا کے دنوں میں خاندان مزید مضبوط ہوتے دیکھے ہیں۔
انہوں نے گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا اور دیگر بیرونی خطرات عموماً اہلخانہ کے درمیان تعلق کو مزید مضبوط کرتے ہیں، ہم نے ایک بڑی تعداد میں لوگ دیکھے ہیں جو وبا کے دوران اپنے خاندان کے تحفظ کی فکر کرتے ہیں۔
وزارت انصاف کی ویب سائیٹ کے مطابق فروری کے دوران گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں شادیوں میں 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، اس ماہ 13 ہزار افراد شادی کے بندھن میں بندھے ہیں۔
کورونا وبا کے دوران روزانہ کی بنیاد پر 285 سے 938 شادیاں ہوئی ہیں، 45 فیصد شادیاں مکہ اور ریاض میں ہوئیں۔
دوسری جانب فروری کے مہینے میں طلاق کے 7482 واقعات ہوئے ہیں، 52 فیصد طلاقیں مکہ اور ریاض میں ہوئی ہیں، کورونا وبا سے قبل روزانہ کی بنیاد پر دیکھا جائے تو سعودی عرب میں 163 سے 489 کے درمیان طلاقیں ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق فروری کے بعد وزارت انصاف نے ویب سائیٹ پر اعدادوشمار دینے بند کر دیے ہیں کیونکہ کورونا کے باعث عدالتی کارروائیاں رکی ہوئی ہیں۔