سیاہ فام امریکی کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد امریکہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں، گزشتہ دنوں جب سینکڑوں مظاہرین وائٹ ہاؤس کے ایگزیکٹو مینشن کے سامنے آ گئے اور انہوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا تو سیکرٹ سروس ایجنٹس نے فوری طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک زیر زمین بنکر میں پہنچا دیا۔
صدر ٹرمپ کو ایک گھنٹہ تک بنکر میں چھپے رہنا پڑا، یہ بنکر دہشت گردی کے حملے جیسی ایمرجنسی کے لیے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ہے۔
امریکہ میں مظاہرے شدت اختیار کر گئے، 16 ریاستوں، 25 شہروں میں کرفیو نافذ
کورونا ویکسین پر پہلا حق کس کا ہوگا؟ امریکہ اور فرانس میں جھگڑا شروع
یہ ستمبر 2011 کے حملوں کے بعد پہلی بار ہوا ہے جب وائٹ ہاؤس میں بڑی سطح کا ہائی الرٹ نافذ کیا گیا ہے، مظاہرین کے نعرے عمارت کے اندر تک سنائی دے رہے تھے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس سے دو ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی صدر کے بنکر میں چھپ جانے کی تصدیق کی ہے، نیویارک ٹائمز نے بھی اس واقعہ کو رپورٹ کیا ہے۔
جب وائٹ ہاؤس کے ترجمان جڈ ڈیر سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اپنے سیکیورٹی پروٹوکولز اور فیصلوں کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔
ری پبلکن کے مطابق صدر ٹرمپ اور ان کا خاندان مظاہرین کی تعداد اور ان کے غصے کے باعث ہل کر رہ گیا ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیا امریکی صدر کی اہلیہ میلینیا ٹرمپ اور ان کے 14 سالہ بیٹے بیرن کو بھی بنکر میں لے جایا گیا تھا یا نہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے مشیروں کو بتایا ہے کہ انہیں اپنے تحفظ کے متعلق پریشانی لاحق ہے تاہم عوام کے سامنے انہوں نے سیکرٹ سروس کے کام کی تعریف کی ہے۔
امریکی صدر ہفتے کے روز فلوریڈا گئے تھے جہاں انہوں نے ایک دہائی بعد امریکی سرزمین سے کسی کے خلا میں جانے کا نظارہ کیا، وائٹ ہاؤس واپسی پر وہ عملاً محاصرے میں تھے جبکہ مظاہرین تمام رات ان سے چند سو گز کے فاصلے پر نعرے لگا رہے تھے۔
اتوار کے روز انہوں نے ایک میسج ری ٹویٹ کیا ہے جس میں زیادہ طاقت کے ساتھ مظاہرین کو جواب دینے کا کہا گیا ہے۔