وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ نواز شریف کی بیماری کے دوران ان کے پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹوں کی تحقیقات کی جائے۔
ٹویٹر پر سامنے آنے والے خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ نواز شریف برطانیہ میں اپنی ٹیسٹ رپورٹس بھی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کر رہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ برطانوی لیبارٹریز نے ان کی بیماری کی تصدیق نہیں کی۔
فواد چوہدری کے مطابق اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ عدالتوں سے ریلیف حاصل کرنے کے لیے جعلی ٹیسٹ رپورٹس تیار کی گئیں اور حقائق مسخ کر کے ان کے بیرون ملک جانے کی راہ ہموار کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ برطانیہ سے سامنے آنے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ سابق وزیراعظم صحت مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں کس نے ٹیسٹ رپورٹس میں حقائق مسخ کیے ہیں، تحقیقات کے ذریعے حقائق کا منظر عام پر آنا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے تجویز پیش کی ہے کہ وزیراعظم تحقیقات کا حکم دیں اور اس کے لیے انکوائری کمیٹی بنائی جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر کو العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی سزا دو ماہ کے لیے معطل کی تھی۔
بعد ازاں 16 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کے لیے ایک ماہ کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔