• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

صدر ٹرمپ کی متنازعہ پوسٹ نہ ہٹانے پر فیس بک ملازمین کی مارک زکربرگ پر تنقید

by sohail
جون 1, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, ٹیکنالوجی, دنیا
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازعہ پوسٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر فیس بک کے کئی ملازمین نے کمپنی اور اس کے بانی مارک زکربرگ سے سخت ناراض ہیں۔

امریکہ میں مظاہرے، صدر ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے بنکر میں چھپنا پڑا

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو بند کر دینے کی دھمکی کیوں دی؟

منی پولس میں سیاہ فام باشندے جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد امریکہ میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے، صدر ٹرمپ نے فیس بک پوسٹ میں مظاہرین کو لٹیرے کہتے ہوئے اشارہ دیا تھا کہ انہیں گولی بھی ماری جا سکتی ہے۔

 انہوں نے فیس بک اور ٹویٹر، دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لکھا تھا کہ یہ لٹیرے (مظاہرین) جارج فلائیڈ کی رسوائی کا باعث ہیں اور میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

انہوں نے مزید لکھا تھا کہ میں نے ابھی گورنر ٹم والز سے بات کی ہے اور انہیں بتایا ہے کہ فوج پوری طرح ان کے ساتھ ہے، کسی بھی مشکل کی صورت میں ہم کنٹرول سنبھال لیں گے لیکن جب لوٹ مار شروع ہوتی ہے تو گولیاں چلنا بھی شروع ہو جاتی ہیں۔

ٹویٹر نے ان کی اس ٹویٹ اس تنبیہ کے نیچے چھپا دیا کہ یہ تشدد کو گلوریفائی کرتی ہے اور ٹویٹ کی شیئرنگ بھی محدود کر دی تھی۔

اس کے برعکس فیس بک نے کوئی ایکشن نہ لینے کا فیصلہ کیا اور امریکی صدر کی پوسٹ اس وقت بھی موجود ہے، مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ فیس بک کو سچائی کا فیصلہ کرنے والے کا کردار نہیں ادا کرنا چاہیئے۔

برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کے مطابق فیس بک کے بہت سے ملازمین اس فیصلے کے خلاف بول رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کمپنی نے غلط کام کیا ہے اور یا تو پوسٹ کو فلیگ کر دینا چاہیئے یا پھر اسے فیس بک سے ہٹا دینا چاہئے۔

فیس بک کے ڈائرکٹر آف پراڈکٹ مینیجمنٹ جیسن ٹف نے لکھا ہے کہ میں فیس بک کے لیے کام کرتا ہوں اور ہم جو کر رہے ہیں اس پر ہمیں بالکل فخر نہیں ہے، میرے ساتھ کام کرنے والوں کی اکثریت ایسا ہی سوچ رہی ہے، ہم اس حوالے سے آواز بلند کر رہے ہیں۔

فیس بک ویڈیو چیٹ کے ہارڈوئیر کے ہیڈ آف ڈیزائن اینڈریو چو نے لکھا ہے کہ تشدد پر اکسانے اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت دینا ناقابل قبول ہے، اس معاملے میں یہ نہیں دیکھنا چاہیئے کہ ایسا کرنے والا کون ہے۔

Tags: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپمارک زکربرگمارک زکربرگ پر تنقید
sohail

sohail

Next Post

امریکی جیل میں قید ایرانی سائنسدان سیروس عسگری رہا کر دیے گئے

افریقی ملک کانگو میں کورونا کے ساتھ ساتھ ایبولا وبا پھیلنے لگی، 5 افراد ہلاک

کورونا سے صحتیاب ہونے والے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی انتقال کرگئے

زندگی میں کامیابی کا راز کون سی ایک خوبی میں پوشیدہ ہے؟

نیب کا شہبازشریف کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In