ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے تصدیق کی ہے کہ امریکی جیل میں قید ایرانی سائنسدان سیروس عسگری کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے اور وہ اپنے ملک واپس آ رہے ہیں۔
انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ کے ذریعے انہوں نے بتایا کہ سیروس عسگری کی پرواز امریکہ سے ایران کے لیے روانہ ہو چکی ہے، انہوں نے عسگری کے خاندان کو مبارکباد بھی دی ہے۔
امریکی جیل میں قید ایرانی سائنسدان کے دل دہلا دینے والے انکشافات
ڈاکٹر عسگری معدنیات اور انجینئرنگ کے پروفیسر ہیں جن پر امریکہ میں تجارتی راز چرانے کا الزام تھا اور وہ امریکی جیل میں قید تھے۔
الزام ثابت نہ ہونے پر امریکہ کی وفاقی عدالت نے نومبر میں ان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے انہیں قید میں ہی رکھا تھا، انہوں نے مارچ میں جیل کے غیرانسانی ماحول کے متعلق بات کی تھی۔
عسگری نے بتایا تھا کہ کس طرح قیدیوں سے بھری جیل میں کورونا پھیل رہا ہے، ان کی گفتگو کے بعد عالمی سطح پر غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔
گزشتہ ماہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ سیروس عسگری غلط الزامات سے بری ہو چکے ہیں، کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد وہ وطن واپس آ جائیں گے۔
رواں برس مارچ میں سیروس عسگری نے دی گارڈین کو انٹرویو میں دہائی دی تھی کہ جیل میں انتہائی ناقص انتظامات ہیں اور اس میں گنجائش سے زائد افراد قید ہیں، اس خوفناک وائرس سے بچاؤ کے لیے جیل حکام کچھ خاص کوشش نہیں کر رہے۔
ڈاکٹر سیروس اصغری مٹیریل سائنس اور انجینئرنگ کے پروفیسر ہیں، انھیں امریکی ریاست اوہائیو میں ایک یونیورسٹی کے ساتھ تحقیقی کام سے متعلق خفیہ راز چور کرنے کے الزام سے نومبر 2019 میں طویل ٹرائل کے بعد بری کر دیا گیا تھا۔
اپنے انٹرویو میں 59 سال سائنسدان نے بتایا کہ الیگزینڈریا اور لوئیزیانا کی جیلوں میں بنیادی حفظان صحت اور صفائی کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا بلکہ ملک بھر سے مزید نئے قیدیوں کو لانے کا سلسلہ جاری ہے اور کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ان کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے۔
الیگزینڈریا سیل سے فون کال کے ذریعے ہونے والے انٹرویو کے انہوں نے بتایا کہ الیگزینڈرریا سٹیجنگ فیسلٹی( اے ایس ایف) میں سہولیات کے فقدان کے باعث اس کو بند کر دینا چاہیے۔ اے ایس ایف ایک 400 بیڈ پر محیط ایک جیل ہے جس میں قیدیوں کو 72 گھنٹوں سے زیادہ دیر رکھنا غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جگہ بنیادی طور پر ملک بدر کئے جانے والوں کے لیے آخری سٹاپ ہے۔ کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے باعث سفری پابندیوں اور پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے آئی سی ای نے حراست میں لے گئے افراد کو کئی دنوں سے غیر انسانی طریقہ سے بنک بیڈز میں رکھا ہوا ہے اور نئے آنے والوں سے کورونا کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے