سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کے لیے ضوابط و قواعد کا اعلان کر دیا ہے جن کی پابندی تمام افراد پر لازمی ہو گی۔
مکہ مکرمہ کے گورنریٹ کی جانب سے جاری کردہ نئے ضوابط کے مطابق فریضہ حج ادا کرنے والے افراد خانہ کعبہ اور حجر اسود کو چھو نہیں سکیں گے، حجاج اپنے درمیان ڈیڑھ گز کا فاصلہ برقرار رکھیں گے۔
سعودی حکومت کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ حج کرنے والے اور حج کرانے والوں کے کے لیے ماسک پہننا لازمی ہو گا، حجاج ایک دوسرے کے ساتھ اشیاء اور سازوسامان کا تبادلہ نہیں کر سکیں گے۔
نماز باجماعت کے لیے بھی سماجی فاصلہ اور ماسک کی پابندی عائد ہو گی، طواف کے دوران بھی انہی ہدایات پر عمل کرنا لازم ہو گا۔
اسی طرح دوران حج جمرات کی رمی کے لیے پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی، بسوں میں مسافروں کی تعداد متعین ہو گی۔
حکومتی ہدایات کے مطابق کسی حاجی کو بس میں کھڑا ہونے کی اجازت نہیں ہو گی، ہر شخص کی نشست بھی متعین ہو گی اور وہ کسی دوسری نشست پر نہیں بیٹھ سکے گا۔
بس کے ڈرائیور اور مسافر دوران سفر ماسک پہنے رکھیں گے۔
مسجد الحرام، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں پینے کے لیے ڈسپوزیبل ڈبے اور بوتلیں استعمال کرنے کی اجازت ہو گی، کھانے پینے کے برتین ایک مرتبہ استعمال کیے جا سکیں گے۔
مسجد الحرام میں قالین موجود نہیں ہوں گے، نماز ادا کرنے والے اپنی جائے نماز استعمال کریں گے۔