فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے باقاعدہ طور پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے بچوں سے لندن کی جائیدادوں کے متعلق وضاحت طلب کر لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایف بی آر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پر اس حوالے سے نوٹس چسپاں کر دیا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق یہ نوٹس آر ٹی اور کمشنر کی جانب سے جاری کیا گیا ہے اور اس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں سے لندن کی 3 جائیدادوں پر وضاحت مانگی گئی ہے۔
19 جون کو اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے ٹیکس معاملات ایف بھی آر کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ ایف بی آر اپنی کارروائی 60 روز میں مکمل کرے گا جبکہ جسٹس قاضی عیسیٰ کی اہلیہ اور ان کے بچے اپنی لندن کی جائیدادوں کے متعلق ایف بی آر کو وضاحت دیں گے۔
فیصلے میں حکم دیا گیا تھا کہ ایف بی آر کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد تمام ریکارڈ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو بھیجا جائے گا جو اسے سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین اور چیف جسٹس گلزار احمد کو پیش کریں گے۔
فیصلے کے مطابق تمام ریکارڈ کے مدنظر جوڈیشل کونسل قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔