حکومت نے بچوں کی گھر میں ملازمت پر پابندی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ حکومت بچوں کی گھریلو ملازمت پر پابندی لگا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اس سے متعلق بل کی منظوری دی ہے، بچوں کے ساتھ زیادتی گھر سے شروع ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف قانون بنانے سے مسائل حل نہیں ہوتے، قانون کے ساتھ لوگوں کی ذہنیت بدلنے کی ضرورت ہے
انہوں نے مزید کہا کہ قانون پر عملدرآمد ہم کریں گے لیکن لوگوں کو پکڑنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے اختیارات کم نہیں کیے، اس حوالے سے کمیشن نے ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔