آسٹریلیا میں ایک شارک نے کشتی پر سوار 10 سالہ لڑکے کو سمندر میں کھینچ لیا جسے بچانے کے لیے باپ سمندر میں کود گیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز باپ، بیٹا اور دو مزید افراد ایک کشتی پر مچھلیوں کا شکار کر رہے تھے کہ اچانک ایک شارک پانی سے نمودار ہوئی اور ان پر حملہ کر دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ شارک کشتی کے کنارے پر بیٹھے بچے کو سمندر میں کھینچ کر لے گئی جس پر اس کے باپ نے بھی پانی میں چھلانگ لگا دی۔
شارک نے بچے کے والد کو آتے دیکھا تو اس نے اپنا شکار چھوڑ دیا اور وہاں سے بھاگ گئی، زخمی بچے کو اس کا باپ واپس کشتی پر لے آیا اور ایمبولنس سروس کو کال کر دی۔
بچے کو اسپتال پہنچا دیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے، اسپتال حکام نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ بچے کو چہرے، بازو اور سر پر زخم ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ تسمانیہ کے ایک جزیرے پر پیش آیا، متاثرہ بچہ اور دیگر افراد ساحل سمندر سے 3 میل دور مچھلیوں کا شکار کر رہے تھے۔
آسٹریلیا میں شارک کے حملوں کے واقعات دنیا بھر سے زیادہ ہوتے ہیں، رواں برس ملک بھر میں ایسے حادثات میں 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے سمندر میں سرفنگ کرنے والا ایک 15 سالہ لڑکے پر شارکوں نے حملہ کر دیا تھا جس میں وہ ہلاک ہو گیا۔اپریل میں ایک 23 سالہ وائلڈ لائف ورکر شارک کے حملے کا شکار ہو گیا اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موت کا شکار ہو گیا۔