پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل کا حل نہیں نکالا جارہا مگر کلبھوشن کیلئے آرڈیننس نکالنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے ٹویٹر پر آرڈیننس کی کاپی شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے کلبھوشن کو سہولت فراہم کرنے کیلئے آرڈیننس پیش کیا ہے۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام کی صحت کی حفاظت کیلئے اقداما ت کرنے چاہئیں، جتنے زیادہ لوگ فوت ہوں گے اتنا معیشت کو نقصان ہو گا۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہمیں بے خبر رکھتے ہوئے کلبھوشن کیلئے آرڈیننس لایا جارہا ہے، اس حوالے سے حکومت کو اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے اسے غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کی حکومت ہوتی اور اس قسم کا آرڈیننس لاتے تو ہمیں کوئی نہ چھوڑتا، دفاع کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے وزیراعظم بننے کو تیار نہیں ہیں، وہ پی ٹی آئی اور سوشل میڈیا کے وزیراعظم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمارے ساتھ بہت عرصے سے ناانصافی ہو رہی ہے، آج تک ہمارے عدالت میں معاملات چل رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پیپلزپارٹی نے جدوجہد کی، عدلیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کریں،پوری دنیا میں انصاف کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، پاکستان میں قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو غربت، بے روزگاری اور وبا پر فوکس کرنا چاہیے تھا، کورونا سے پہلے بھوک ،غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا تھا۔