وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا ایک پرانا کلپ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے 2018 کے انتخابات کو غیرشفاف قرار دیا تھا۔
معروف اینکر ارشد شریف نے اپنے پروگرام ‘پاور پلے’ میں معید یوسف کی 2018 کے انتخابات کے متعلق ایک پرانی گفتگو دکھائی ہے جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ یقیناً یہ انتخابات شفاف نہیں تھے۔
معید یوسف نے مزید کہا تھا کہ بدقسمتی سے ابھی تک سول ملٹری تعلقات میں عدم توازن موجود ہے، ملٹری کا نہ صرف سیکیورٹی کے شعبے میں بلکہ خارجہ پالیسی اور سیاست میں مبالغہ آمیز کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں ہر طرح کے الزامات لگائے گئے کہ ان میں جوڑ توڑ کیا گیا ہے اور ملٹری نے اپنے پسندیدہ سیاست دان کو چنا ہے جو عمران خان ہیں۔
معید یوسف نے اس گفتگو میں کہا تھا کہ پری پول کے مطابق عمران خان جیت رہے ہیں، یقینی طور پر یہ شفاف ترین الیکشن نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس وقت یہ سوالات اٹھ رہے تھے کہ آیا الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا یہ وقت پر ہوں گے؟
اس حوالے سے کئی معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی سوالات اٹھا رہے ہیں کہ دہری شہریت رکھنے والے ایک شخص کو قومی سلامتی جیسے حساس شعبے کا مشیر بنایا جا سکتا ہے؟