لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو 18 اگست تک اپنا جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔
عثمان بزدار آج نیب کے دفتر پیش ہوئے جہاں وہ 2 گھنٹے تک موجود رہے، نیب نے ان سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں، ان سے رشتہ داروں کے نام پر جائیدادیں بنانے کے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے نیب سے جوابات مہیا کرنے کے لیے مہلت مانگی تو انہیں 18 اگست تک مطلوبہ تفصیلات پیش کرنے کا کہا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب لاہور کی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سوالات کیے، وزیراعلیٰ ہر سوال کے جواب میں یہی کہتے رہے کہ یہ بات ان کے علم میں نہیں ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق اگرچہ شراب کا لائسنس دینا ڈائرکٹرجنرل ایکسائز کے دائرہ اختیار میں آتا ہے مگر وزیراعلیٰ پنجاب نے مبینہ طور پر اس کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا۔
گزشتہ برس اپریل میں نیب نے عثمان بزدار کے خلاف اس وقت تحقیقات شروع کی تھیں جب ان کی کرپشن کی 2 شکایات سامنے آئی تھیں۔
ایک شکایت کے مطابق انہوں نے لاہور کے ایک ہوٹل کو شراب کا لائسنس جاری کرنے کے لیے رقم لی تھی جبکہ دوسری شکایت کے مطابق انہوں نے 30 کروڑ کے بجائے 70 کروڑ میں سرکاری ہیلی کاپٹر کی انشورنش کرائی تھی۔
پنجاب حکومت کے اس وقت کے ترجمان شہباز گل نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔